وینیزویلا
وینیزویلا | |
---|---|
پرچم | نشان |
ترانہ: | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 8°N 67°W / 8°N 67°W [1] |
رقبہ | 912050 مربع کلومیٹر [2] |
دارالحکومت | کراکس |
سرکاری زبان | ہسپانوی |
آبادی | 28515829 (2019)[3] |
|
14365872 (2019)[4] 14113760 (2020)[4] 13956811 (2021)[4] 13996791 (2022)[4] سانچہ:مسافة |
|
14605811 (2019)[4] 14376694 (2020)[4] 14243056 (2021)[4] 14304904 (2022)[4] سانچہ:مسافة |
حکمران | |
طرز حکمرانی | صدارتی نظام ، وفاقی جمہوریہ |
اعلی ترین منصب | نکولاس مادورو (5 مارچ 2013–)[5][6][7][8] خوآن گوائیڈو (23 جنوری 2019–5 جنوری 2023)[9][10][11][12] |
سربراہ حکومت | نکولاس مادورو (5 مارچ 2013–) |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 5 جولائی 1811، 30 مارچ 1845 |
عمر کی حدبندیاں | |
شادی کی کم از کم عمر | 16 سال ، 14 سال |
دیگر اعداد و شمار | |
ہنگامی فوننمبر | |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت−04:00 |
ٹریفک سمت | دائیں [13] |
ڈومین نیم | ve. |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | VE |
بین الاقوامی فون کوڈ | +58 |
درستی - ترمیم |
وینزویلا (انگریزی:Venezuela)، (لاطینی امریکی ہسپانوی: [beneˈswela] ⓘ)، باضابطہ طور پر بولیویرین جمہوریہ وینزویلا (ہسپانوی: República Bolivariana de Venezuela) براعظم جنوبی امریکا کے شمال میں واقع ایک ملک ہے[2]، بحیرہ کیریبین میں ایک براعظمی زمینی ٹکڑے کے علاوہ بہت سے جزائر اور جزیرچوں پر مشتمل ہے۔ اس کے دار الحکومت کا نام کاراکاس ہے۔ وینزویلا کی کرنسی کا نام بولیوار ہے۔ اقوام متحدہ کے شعبہ شماریات کے مطابق 2012 میں وینزویلا کی آبادی 29,954,782 تھی۔ وینزویلا کا رقبہ 916,445 مربع کلومیٹر (353,841 مربع میل) ہے۔ وینزویلا ایک مرکزی آمرانہ ریاستی حکمرانی کے تحت ایک وفاقی صدارتی جمہوریہ ہے۔ اس کے موجودہ صدر نکولس مدورو ہیں اور نائب صدر ڈیلسی روڈریگیز ہیں۔
براعظمی خطہ شمال میں بحیرہ کیریبین اور بحر اوقیانوس، مغرب میں کولمبیا، جنوب میں برازیل، شمال مشرق میں ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو اور مشرق میں گیانا سے متصل ہے۔ وینزویلا ایک صدارتی جمہوریہ ہے جو 23 ریاستوں، کیپٹل ڈسٹرکٹ اور وفاقی علاقے پر مشتمل ہے جس میں وینزویلا کے سمندری جزائر بھی شامل ہیں۔ وینزویلا لاطینی امریکا کے سب سے زیادہ شہری آبادی والے ممالک میں شامل ہے۔ وینزویلا کی اکثریت شمال کے شہروں اور دار الحکومت میں رہتی ہے۔
مقامی لوگوں کی مزاحمت کے درمیان سنہ 1522ء میں وینزویلا کے علاقے کو اسپین نے اپنی نوآبادیات بنایا تھا۔ سنہ 1811ء میں، ہسپانیہ سے آزادی کا اعلان کرنے اور پہلے وفاقی جمہوریہ کولمبیا (گران کولمبیا) کا حصہ بننے والے پہلے ہسپانوی-امریکی علاقوں میں سے ایک بن گیا۔ یہ سنہ 1830ء میں ایک مکمل خود مختار ملک کے طور پر الگ ہو گیا۔ انیسویویں صدی کے دوران، وینزویلا کو سیاسی انتشار اور خود مختاری کا سامنا کرنا پڑا، بیسویں صدی کے وسط تک علاقائی فوجی آمروں کا غلبہ رہا۔ سنہ 1958ء کے بعد سے، ملک میں جمہوری حکومتوں کا ایک سلسلہ رہا ہے۔ ایک ایسا استثناء، جہاں خطے کے زیادہ تر ممالک پر فوجی آمریتوں کی حکومت تھی اور اس دور کی خصوصیت اقتصادی خوش حالی تھی۔سنہ 1980ء اور 1990ء کی دہائیوں میں اقتصادی جھٹکوں نے بڑے سیاسی بحرانوں اور بڑے پیمانے پر سماجی بے امنی کو جنم دیا، جن میں سنہ 1989ء کے مہلک کاراکازو فسادات، سنہ 1992ء میں بغاوت کی دو کوششیں اور عوامی فنڈز کے غبن کے الزام میں صدر کا مواخذہ شامل ہیں۔ موجودہ پارٹیوں نے سنہ 1998ء صدارتی انتخابات میں وینزولا میں بولیویرین انقلاب کا انہدام دیکھا، جس کا آغاز سنہ 1999ء کی آئین ساز اسمبلی سے ہوا، جہاں وینزویلا کا نیا آئین نافذ کیا گیا۔ حکومت کی عوامی سماجی بہبود کی پالیسیوں کو حکومت کے ابتدائی سالوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافے، سماجی اخراجات میں عارضی طور پر اضافہ اور معاشی عدم مساوات اور غربت کو کم کرنے سے تقویت ملی۔ تاہم، سنہ 2010ء میں غربت میں تیزی سے اضافہ ہونا شروع ہوا۔ وینزویلا کے سنہ 2013ء کے صدارتی انتخابات کو بڑے پیمانے پر متنازع بنا دیا گیا جس کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر احتجاج ہوا، جس نے ایک اور ملک گیر بحران کو جنم دیا جو آج تک جاری ہے۔ وینزویلا نے ایک آمرانہ ریاست میں بدلتے ہوئے جمہوری پسپائی کا تجربہ کیا ہے۔ آزادی صحافت اور شہری آزادیوں کی بین الاقوامی پیمائشوں میں اس کا درجہ کم ہے اور اس میں بدعنوانی کی اعلی سطح ہے۔
وینزویلا ایک ترقی پزیر ملک ہے جس کے پاس دنیا کے سب سے بڑے معلوم تیل کے ذخائر ہیں اور یہ دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کنندگان میں سے ایک رہا ہے۔ پہلے، ملک کافی اور کوکو جیسی زرعی اجناس کا ایک چھوٹا برآمد کنندہ تھا، لیکن تیل تیزی سے برآمدات اور حکومتی محصولات پر حاوی ہو گیا۔ موجودہ حکومت کی زیادتیوں اور ناقص پالیسیوں نے وینزویلا کی پوری معیشت کو تباہ کر دیا۔ ملک ریکارڈ افراط زر، بنیادی اشیا کی قلت، بے روزگاری، غربت، بیماری، بچوں کی شرح اموات، غذائی قلت، سنگین جرائم اور بدعنوانی کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے۔ ان عوامل نے وینزویلا کے پناہ گزینوں کے بحران کو جنم دیا ہے جہاں ستر لاکھ سے زیادہ لوگ ملک چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں۔ سنہ 2017ء تک، وینزویلا کو کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کے ذریعے قرض کی ادائیگیوں کے سلسلے میں ڈیفالٹ قرار دیا گیا تھا۔ وینزویلا کے بحران نے انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورت حال کو بڑھاوا دیا ہے۔ وینزویلا اقوام متحدہ (UN)، آرگنائزیشن آف امریکن سٹیٹس (OAS)، جنوبی امریکا کی قوموں کی یونین (UNASUR)، مرکوسول Mercosur، بولیویرین اتحاد (ALBA)، لاطینی امریکی ایسوسی ایشن (LAIA) اور آئیبیرو امریکی ریاستوں کی تنظیم (OEI) کا چارٹر ممبر ہے۔
وجہ تسمیہ
[ترمیم]سب سے زیادہ مقبول اور قبول شدہ ورژن کے مطابق، 1499 میں، الونسو ڈی اوجیدا کی قیادت میں ایک مہم نے وینزویلا کے ساحل کا دورہ کیا۔ اطالوی جہاز ران امیریگو ویسپوچی کو جھیل ماراکائیبو کے علاقے میں لکڑی کی پائل پر کھڑے گھروں نے اٹلی کے شہر وینس کے یاد دلادی اور اس نے اس علاقے کا نام وینزیولا یا "چھوٹا وینس" رکھ دیا۔ ہسپانوی میں یہ لفظ وینزیولا، وینزویلا سے تبدیل ہو گیا۔ ویسپوچی اور اوجیڈا کے عملے کے ایک رکن مارٹن فرنانڈیز ڈی اینسیسو نے ایک مختلف بیان دیا ہے۔ اپنے کام سما ڈی جیوگرافیا Summa de geografía میں، وہ بتاتا ہے کہ عملے کو مقامی لوگ ملے جو اپنے آپ کو وینیسیویلا کہتے ہیں۔ اس طرح، "وینزویلا" نام مقامی لفظ سے تیار ہو سکتا ہے۔
تاریخ
[ترمیم]تقریباً 15,000 سال پہلے سے اب وینزویلا کے نام سے جانے والے علاقے میں انسانی رہائش کے شواہد موجود ہیں۔ اس دور کے اوزار مغربی وینزویلا میں ریو پیڈریگال دریا کے بلند کناروں پر پائے گئے ہیں۔ دیر سے پلائسٹوسین شکار کے نمونے، بشمول نیزے کے اشارے، شمال مغربی وینزویلا میں "ایل جوبو" کے نام سے مشہور سائٹس کی ایک ایسی ہی سیریز سے ملے ہیں۔ ریڈیو کاربن ڈیٹنگ کے مطابق، یہ تاریخیں 13,000 سے 7,000 قبل مسیح تک ہیں۔ یہ معلوم نہیں ہے کہ ہسپانوی فتح سے پہلے وینزویلا میں کتنے لوگ رہتے تھے۔ اس کا تخمینہ دس لاکھ تک لگایا گیا ہے۔ مقامی لوگوں کے علاوہ جن کو آج جانا جاتا ہے، اس آبادی میں تاریخی گروپس جیسے کالینا (کیریبس)، آوکی، کاکیٹیو، ماریچے اور ٹموٹو-کیوکا شامل تھے۔ ٹموٹو-کیوکا Timoto-Cuica ثقافت پری کولمبیائی وینزویلا کا سب سے پیچیدہ معاشرہ تھا، جس میں پہلے سے منصوبہ بند مستقل گاؤں تھے، جن کے چاروں طرف سیراب، چھت والے کھیت تھے۔ ان کے گھر بنیادی طور پر پتھر اور لکڑی کے بنے ہوئے تھے جن کی چھتیں بھوسے کی تھیں۔ وہ زیادہ تر پرامن تھے اور فصلوں کو اگانے پر انحصار کرتے تھے۔ علاقائی فصلوں میں آلو اور الوکو (ایک مقامی سبزی) شامل تھے۔ انھوں نے آرٹ کے بہت سے نمونے چھوڑے، خاص طور پر چینی کے برتن، لیکن کوئی بڑی یادگار عمارت نہیں بنائی۔ وہ ٹیکسٹائل اور رہائش کے لیے چٹائیوں میں بُننے کے لیے سبزیوں کے ریشے کاتتے تھے۔ انھیں اریپا ایجاد کرنے کا سہرا جاتا ہے، جو وینزویلا کے کھانوں کا ایک اہم حصہ ہے۔
فتح کے بعد، آبادی میں نمایاں کمی واقع ہوئی، خاص طور پر یورپ سے نئی متعدی بیماریوں کے پھیلاؤ کے ذریعے۔ کولمبیا سے پہلے کی آبادی کے دو اہم شمال-جنوبی محور موجود تھے، جنھوں نے مغرب میں مکئی اور مشرق میں مینیوک کی کاشت کی۔ لیانوس کے بڑے حصوں کو کاٹو اور جلائو اور مستقل آباد زراعت کے امتزاج کے ذریعے کاشت کیا گیا تھا۔
زیر زمین تیل کا ذخیرہ[14] | |
---|---|
وینیزویلا | 300 ارب بیرل |
سعودی عرب | 269 ارب بیرل |
متحدہ امریکہ | 36 ارب بیرل |
جغرافیہ
[ترمیم]وینزویلا کا بیشتر رقبہ جنگل، چراہ گاہ، گھاس میدان اور پہاڑ پر مبنی ہے۔ ہزاروں اقسام کے چرند پرند جنگلوں میں پائے جاتے ہیں۔ ہسپانوی قوم جب اس خطے کی خوبصورتی سے آگاہ ہوئی تو انھوں نے اسے "ارضی جنت" کا نام دیا تھا۔ [15]
قدرتی وسائل
[ترمیم]وینزویلا تیل و گیس کی دولت سے مالا مال ہے۔ ملکی کنوؤں میں 300,878 ملین بیرل تیل محفوظ ہے۔ وینزویلا کے بعد
- سعودی عرب (266455) کا نمبر آتا ہے
- کینیڈا (169709)
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "صفحہ وینیزویلا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2024ء
- ↑ https://www.cia.gov/the-world-factbook/countries/venezuela/
- ↑ عنوان : World Population Prospects
- ^ ا ب ناشر: عالمی بینک ڈیٹابیس
- ↑ https://www.reuters.com/article/us-venezuela-politics-italy/divided-italy-blocks-eu-statement-on-recognizing-venezuelas-guaido-idUSKCN1PT15G
- ↑ https://www.apnews.com/6b7fa7cc566f486cb974362168f1d90d
- ↑ http://www.portalalba.org/index.php/areas/integracion-regional/alba/19511-alba-reitera-su-apoyo-y-reconocimiento-al-presidente-nicolas-maduro-comunicado
- ↑ https://www.sadc.int/news-events/news/solidarity-statement-bolivarian-republic-venezuela-issued-sadc-chairperson-his-excellency-dr-hage-g-geingob-president-republic-n/
- ↑ http://www.europarl.europa.eu/sides/getDoc.do?type=TA&language=EN&reference=P8-TA-2019-0061
- ↑ https://www.auswaertiges-amt.de/de/aussenpolitik/laender/venezuela-node/krise-venezuela/2185410
- ↑ https://www.state.gov/secretary/remarks/2019/01/288542.htm
- ↑ https://www.miamiherald.com/news/nation-world/world/americas/venezuela/article223932475.html
- ↑ http://chartsbin.com/view/edr
- ↑ From Richer To Poorer: Venezuela's Economic Tragedy Visualized
- ↑ اردو ڈائجسٹ، مارچ 2019
- تاریخ شمار سانچے
- وینیزویلا
- 1811ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے
- اتحاد جنوب امریکی ممالک کے ارکان
- اقوام متحدہ کے رکن ممالک
- اوپیک کی رکن ریاسات
- جمہوریتیں
- جنوب امریکی ممالک
- سابقہ ہسپانوی مستعمرات
- کیریبین ممالک
- گروہ 15 کے ممالک
- وفاقی آئینی جمہوریتیں
- وفاقی ممالک
- ہسپانوی زبان بولنے والے ممالک اور علاقہ جات
- دو براعظموں میں واقع ممالک
- ٹائٹل اسٹائل میں بیک گراؤنڈ اور ٹیکسٹ الائن دونوں کے ساتھ ٹوٹنے والی فہرست کا استعمال کرنے والے صفحات