حشاشین
حشاشین (Assassins) (عربی: حشاشين یا باطنیان) [1] ایک دہشت پسند اور خفیہ جماعت تھی جس کی بنیاد اسماعیلی فرقے کے حسن بن صباح نے رکھی۔ اور ان کا مرکز الموت میں قلعہ الموت تھا۔ اس جماعت کا خاتمہ ہلاکو خان کے ہاتھوں ہوا۔ جس نے قلعہ الموت کو فتح کرکے حسن بن صباح کے آخری جانشین رکن الدین کو گرفتار کر لیا اور ہزاروں فدائیوں کو بڑی بے رحمی سے قتل کر دیا۔
کہا جاتا ہے کہ اس جماعت کے فدائین (اگر انھیں خودکُش حملہ آور کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا) ہمیشہ زہرآلود خنجر سے مسلح رہتے۔ چنانچہ ان کا شکار معمولی سا زخمی ہونے کی صورت میں بھی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتااور حملہ آور گرفتاری سے بچنے کے لیے اسی زہریلے خنجر سے خودکشی کر لیتا۔ کئی جلیل القدر علمائے اعلام، حکومتی عمال، حتیٰ کہ امرا و وزرا ان کا شکار بنے۔ وزیر نظام الملک طوسی کو بھی انہی کے ایک ساتھی نے قتل کیا۔ ان کا نیٹ ورک تمام عمال، امرا، وزرا سمیت خلیفہ کے محلات تک پھیلا ہوا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ خوف و دہشت کی علامت بن گئے۔
ابتدا
[ترمیم]حشاشین کی ابتدا کے 1080ء کے لگ بھگ شواہد ملتے ہیں۔ حشاشین کے ماخذ کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ایک دشوار کام ہے کیونکہ زیادہ تر معلومات ان کے مخالفین کے حوالے سے ہیں۔ اور 1256ء میں ہلاکو خان کے ہاتھوں قلعہ الموت کی فتح کے وقت اس تنظیم کے بارے میں معلومات بھی ضائع ہو گئیں۔ البتہ حسن بن صباح کے اس تنظیم کے بانی ہونے کے بارے میں شواہد ہیں۔
حسن بن صباح کی تنظیم میں درجہ بندیاں تھیں۔ اور اس کے ادبی کارکنان جن کو مہلک قاتلوں کی حیثیت سے تربیت دی جاتی تھی انھیں فدائی کہا جاتا تھا جو حشاشین کے نام سے مشہور تھے۔ یہی لفظ حشاشین انگریزی لفظ (Assassins) کی بنیاد ہے۔[2]
تنظیم کے حشاشین نام کی وجہ یہ تھی کہ حسن بن صباح اپنے فدائیوں کو حشیش پلا کر انھیں فردوس کی سیر کراتا تھا۔ جو اس نے قلعہ الموت میں بنائی تھی۔ اور اس کے بعد ان فدائیوں سے مخالفیں کو قتل کرایا جاتا تھا۔
1174 میں اس وقت کے حشاشین حکمران سینان نے صلاح الدین پر حملہ کروایا پر یہ حملہ ناکام ہوا۔ بعد ازاں 1176 میں دوبارہ حملہ کیا مگر اس بار یہ حملہ علامتی تھا اس کا مقصدصلاح الدین ایوبی کو حشاشین قلعے پر حملے سے روکنا تھا۔
ایک فدائی صلاح الدین کے خیمے میں داخل ہوا اور بستر کے قریب پھلوں کے ساتھ ایک خنجر رکھ گیا اور ایک خط جس میں دھمکی تھی کہ اگر اس نے قلعہ پر حملے کا ارادہ ترک نہ کیا تو اگلی بار وہ اسے قتل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔[3]
الموت کے اسماعیلی حکمران
[ترمیم]- حسن بن صباح - (1090–1124)
- کیا بزرگ امید - ((1124–1138
- محمد بزرگ امید - ((1138–1162
- امام حسن علی ذکره السلام - (1162–1166)
- امام نور الدین محمد - (1166–1210)
- امام جلال الدین حسن - (1210–1221)
- امام علاء الدین محمد - (1221–1255)
- امام رکن الدین خورشاه - (1255–1256)
مقبول ثقافت میں
[ترمیم]اییسن کئی ویڈیو گیمز کے کردار ہیں۔ جبکہ اییسنز کریڈ (Assassin's Creed) ایک مقبول ویڈیو گیم ہے جس کا مرکزی کردار الطائر ابن لااحد ہے۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "hashish - definition of hashish by the Free Online Dictionary, Thesaurus and Encyclopedia"۔ Thefreedictionary.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-04-11
- ↑ Nowell، Charles E. (1947)۔ "The Old Man of the Mountain"۔ Speculum۔ ج 22 شمارہ 4
- ↑ ancient black ops the assassins - YouTube